عذاب ِقبر سے نجات مل گئی :۔
بغداد شریف کے محلہ باب الازج کے قبرستان میں ایک قبر سے مردہ کے چیخنے کی آواز سنائی دینے کے متعلق لوگوں نے حضرت غوث الثقلین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی بارگاہ میں عرض کیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے پوچھا :’’کیا اس قبر والے نے مجھ سے خرقہ پہنا ہے؟” لوگوں نے عرض کیا : “حضور والا! اس کا ہمیں علم نہیں ہے۔” پھر آپ نے پوچھا کہ “اس نے کبھی میری مجلس میں حاضری دی تھی؟” لوگوں نے عرض کیا: “بندہ نواز! اس کا بھی ہمیں علم نہیں۔” اس کے بعد آپ نے پوچھا کہ “کیا اس نے میرے پیچھے نماز پڑھی ہے؟” لوگوں نے عرض کیا : “کہ ہم اس کے متعلق بھی نہیں جانتے۔” تو آپ نے ارشاد فرمایا: “المفرط اولی بالخسارۃ یعنی بھولا ہوا شخص ہی خسارہ میں پڑتا ہے۔”
اس کے بعد آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے مراقبہ فرمایا اور آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے چہرہ مبارک سے جلال، ہیبت اور وقار ظاہر ہونے لگا، آپ نے سرمبارک اٹھا کر فرمایا کہ ’’فرشتوں نے مجھے کہا ہے: ’’اس شخص نے آپ کی زیارت کی ہے اور آپ سے حسن ظن اور محبت رکھتا تھا تو اللہ عزوجل نے آپ کے سبب اس پر رحم فرما دیا ہے۔” اس کے بعد اس قبر سے کبھی بھی آواز نہ سنائی دی۔”(بهجة الاسرار، ذکر فضل اصحابه و بشراهم، ص۱۹۴)