جب بھی اللہ تعالی کو اپنے بندے کے بارے میں یہ علم ہوتا ہے کہ اسے اپنے گناہ پر ندامت ہوئی ہے تو اللہ تعالی اس کے بخشش مانگنے سے پہلے ہی اسے معاف کردیتے ہیں۔
جو دنیا سے محبت کرتا ہے وہ آخرت کو نقصان پہنچاتا ہےاور جو آخرت سے محبت کرتا ہے وہ دنیا کو نقصان پہنچاتا ہے پس تم باقی رہنے والی آخرت کو فنا ہوجانے والیدنیاپر ترجیح دو۔
(مسند احمد،باب بدایۃ مسند عبداللہ بن العباس،حدیث نمبر:۲۱۲۳)
جو کثرت سے استغفار پڑھے گا اللہ تعالی اس کے لئے پریشانی میں سے سہولت اورہر تنگی میں کشادگی نکالے گا اوراسے وہاں سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔
جو دنیا سے زہد اختیار کرے گا اللہ تعالی اسے بغیر سیکھے علم عطا فرمائے گا اور اسے بغیر اسباب ہدایت کے ہدایت عطا فرمائے گا ،اسے دل کی بصیرت عطا ہوگی اوراللہ تعالی اس سے دل کے اندھے پن کو دور کردے گا۔
(۷۸)مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَكُونَ أَقْوَى النَّاسِ فَلْيَتَوَكَّلْ عَلَى الله
(الفتح الکبیر فی ضم الزیادۃ الی،باب حرف المیم:۳/۱۸۹)
جس آدمی کی یہ خواہش ہو کہ وہ سب سے قوی آدمی بن جائے اسے چاہیے کہ اللہ تعالی پر توکل کرے۔