
"حضرت عمرؓ تم سے رائے لیتے ہیں اور اکابر صحابہ پر تمہیں فوقیت دیتے ہیں، میں ان کے بارے میں تمہیں چار باتوں کی نصیحت کرتا ہوں۔
(۱)ان کے راز کو کبھی فاش نہ کرنا.
(۲)انہیں کبھی تمہارے جھوٹا ہونے کا تجربہ نہ ہو.
(۳)ان کی خیر خواہی کی بات کو ان سے کبھی نہ چھپانا .
(۴)ان کے پاس کسی کی غیبت نہ کرنا"
اس قصہ کے راوی امام شعبی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباسؓ سے کہا کہ ان میں سے ہر بات ایک ہزار درہم سے بہتر ہے،اس پر انہوں نے فرمایا:خدا کی قسم! ان میں سے ہربات دس ہزار درہم سے بھی بہتر ہے۔
نفحۃ العرب
