حضرت لقمان علیہ السلام کا ذکر کلام اللہ شریف میں آیا ہے اور آپ کو بہت بڑے دانا کا خطاب کیا گیا ہے، حضرت لقمانؑ کے متعلق مورخین کا خیال ہے کہ یا تو آپ حضرت ایوب علیہ السلام کے بھانجے تھے یا پھر خالہ زاد بھائی، آپ حضرت داؤد علیہ السلام کے شاگرد رشید اور اپنی قوم میں کرسئ انصاف سنبھالتے تھے اور بہت علم و عقل کے مالک تھے، آپ کے نصیحت آموز کلمات عام لوگوں کو بھی ازبر ہیں، آپ کا اصل وطن تو ملک حبشہ تھا ، آپ نے اپنی تعلیم ملک شام میں مکم کی اور قاضی کے عہدہ تک پہنچے، نبوت میں کسی کو بھی یقین نہیں، بلکہ اختلاف ہے، کیونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے آپ کو حکمت و دانائی پیش کرنے والا ہی کلام شریف میں بتلایا ہے، آپ کا مرقد مبارک فلسطین کے علاقہ رملہ میں ہے، وہیں انتقال فرمایا اور وہیں مدفون ہوئے۔
آپ کے ضیاء آفریں ارشادات ملاحظہ ہوں:
(اقوال کاخزانہ)