لائق حمد ذاتِ د اور ہے
جس کی توصیف میں زباں تر ہے
بادشاہی جملہ کون و مکاں
ہے اسی ذات پاک کو شایاں
فیضیاب اس سے جزو تاکل ہے
حسن گل ہے، تو عشق بلبل ہے
اس کو گنجِ ادا و ناز دیا
اس کو سرمایۂ نیاز دیا
فیض سے اس کے بہرور ہے تمام
کیا گدا، کیا امیر اوج مقام
یم کو بخشی جو آبروئے بہیں
تو صدف کو دیا ہے درِّ ثمیں
چرخ کو رتبہ رتبہ اوج دیا
ارض کو بحر بحر موج دیا
اس کو زینت دیا ستاروں سے
اس کو محبوب گل عذاروں سے
سب پہ انساں کو اس نے فضل دیا
اشرف الخلق نام اس کا کیا
ظاہرا صورتِ صغیر ہے یہ
باطنا عالم کبیر ہے یہ
