۱۸۱۔جن لوگوں نے برائیاں کمائی ہیں تو ان کی برائی کا بدلہ اُسی جیسا برا ہوگا اور ان پر ذلت چھائی ہوئی ہوگی، اللہ کے عذاب سے انہیں کوئی بچانے والا نہیں ہوگا، ایسا لگے گا جیسا ان کے چہروں پر اندھیری رات کی تہیں چڑھادی گئی ہیں، وہ دوزخ کے باسی ہیں وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔
(یونس:۲۷)
۱۸۱۔حقیقت یہ ہے کہ اللہ لوگوں پر ذرا بھی ظلم نہیں کرتا، لیکن انسان ہیں جو خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں۔
(یونس:۴۴)
۱۸۲۔اے لوگو! تمہارے پاس ایک ایسی چیز آئی ہے جو تمہارے پروردگار کی طرف سے نصیحت ہے اور دلوں کی بیماریوں کے لئے شفاء ہے اور ایمان والوں کے لئے ہدایت اور رحمت کا سامان ہے۔
(یونس:۵۷)
۱۸۳۔اس میں شک نہیں کہ اللہ انسانوں کے ساتھ فضل کا معاملہ کرنے والا ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے۔
(یونس:۶۰)
۱۸۴۔تمہارے رب سے کوئی ذرّہ برابر چیز بھی پوشیدہ نہیں ہے، نہ زمین میں نہ آسمان میں، نہ اس سے چھوٹی نہ بڑی، مگر وہ ایک واضح کتاب میں درج ہے۔
(یونس:۶۱)
۱۸۵۔یاد رکھو! جو اللہ کے دوست ہیں ان کو نہ کوئی خوف ہوگا نہ وہ غمگین ہوں گے۔
(یونس:۶۲)
۱۸۶۔جو ایمان لائے اور تقویٰ اختیار کئے رہے ان کے لئے خوشخبری ہے دنیوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی، اللہ کی باتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی، یہی زبردست کامیابی ہے۔
(یونس:۶۴)
۱۸۷۔اور اگر تمہیں اللہ کوئی تکلیف پہنچادے تو اس کے سواء کوئی نہیں ہے جو اُسے دور کردے اور اگر وہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچانے کا ارادہ کرلے تو کوئی نہیں ہے جو اس کے فضل کا رُخ پھیردے، وہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے پہنچادیتا ہے وہ بہت بخشنے والا بڑا مہربان ہے۔
(یونس:۱۰۷)
۱۸۸۔اور زمین پر چلنے والا کوئی جاندار ایسا نہیں ہے جس کا رزق اللہ نے اپنے ذمہ نہ لے رکھا ہو، وہ اس کے مستقل ٹھکانے کو بھی جانتا ہے اور عارضی ٹھکانے کو بھی۔
(ہود:۶)
۱۸۹۔ہاں مگر جو لوگ صبر سے کام لیتے ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں ان کو مغفرت اور بڑا اجر نصیب ہوگا۔
(ہود:۱۱)
۱۹۰۔اے میری قوم ناپ تول پورا پورا کیا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دیا کرو، اور زمین میں فساد پھیلاتے مت پھرو۔
(ہود:۸۵)
۱۹۱۔اور دن کے دونوں سروں پر اور رات کے کچھ حصوں میں نماز قائم کرو، یقیناً نیکیاں برائیوں کو مٹادیتی ہیں، یہ ایک نصیحت ہے نصیحت ماننے والوں کے لئے۔
(ہود:۱۱۴)
۱۹۲۔آسمانوں اور زمین میں جتنے پوشیدہ بھید ہیں وہ سب اللہ کے علم میں ہیں اور اسی کی طرف سارے معاملات لوٹائے جائیں گے، لہٰذا اسی کی عبادت کرو اور اسی پر بھروسہ رکھو۔
(ہود:۱۲۳)
۱۹۳۔بیشک شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
(یوسف:۵)
۱۹۴۔اور اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو، یقین جانو! اللہ رحمت سے وہی لوگ ناامید ہوتے ہیں جو کافر ہیں۔
(یوسف:۸۷)
۱۹۵۔یقینا اللہ اپنے خاطر احسان کرنے والوں کو بڑا اجر عطا فرماتا ہے۔
(یوسف:۸۸)
۱۹۶۔جس کسی مادہ کو جو حمل ہوتا ہے اللہ اس کو بھی جانتا ہے اور ماؤں کے رحم میں جو کوئی کمی بیشی ہوتی ہے اس کو بھی، اور ہر چیز کا اس کے ہاں ایک اندازہ مقرر ہے۔
(الرعد:۸)
۱۹۷۔وہ غائب و حاضر تمام باتوں کا جاننے والا ہے، اس کی ذات بہت بڑی ہے، اس کی شان بہت اونچی ہے۔
(الرعد:۹)
۱۹۸۔تم میں سے کوئی چپکے بات کرے یا زور سے، کوئی رات کے وقت چھپا ہوا ہو یا دن کے وقت چل پھر رہا ہو وہ سب اللہ کے علم کے لحاظ سے برابر ہیں۔
(الرعد:۱۰)
۱۹۹۔ہر شخص کے آگے اور پیچھے وہ نگراں فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کے حکم سے بار باری اس کی حفاطت کرتے ہیں۔
(الرعد:۱۱)
۲۰۰۔یقین جانو کہ اللہ کسی قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنے حالات میں تبدیلی نہ لے آئے۔
(الرعد:۱۱)
۲۰۱۔اور جب اللہ کسی قوم پر کوئی آفت لانے کا ارادہ کرلیتا ہے تو اس کا ٹالنا ممکن نہیں اور ایسے لوگوں کا خود اس کے سواء کوئی رکھوالا نہیں ہوسکتا۔
(الرعد:۱۱)
۲۰۲۔وہی ہے جس سے دعاء کرنا بر حق ہے۔
(الرعد:۱۴)
۲۰۳۔اور اللہ اپنے راستہ پر انہی کو لاتا ہے جو اُس کی طرف رجوع کریں۔
(الرعد:۲۷)
۲۰۴۔یاد رکھو! کہ صرف اللہ کا ذکر ہی وہ چیز ہے جس سے دلوں کو اطمینان نصیب ہوتا ہے۔
(الرعد:۲۸)
۲۰۵۔وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے ہیں ان کے حصہ میں خوشحالی بھی ہے اور بہترین انجام بھی۔
(الرعد:۲۹)
۲۰۶۔جو لوگ ایمان لائے ہیں اللہ ان کو اس مضبوط بات پر دنیا کی زندگی میں بھی جماؤ عطا کرتا ہے اور آخرت میں بھی، اور ظالم لوگوں کو اللہ بھٹکادیتا ہے اور اللہ اپنی حکمت کے مطابق جو چاہتا ہے کرتاہے۔
(ابراھیم:۲۷)
۲۰۷۔حقیقت یہ ہے کہ یہ ذکر (قرآن) ہم نے ہی اتارا ہے اور ہم اسی کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
(الحجر:۹)
۲۰۸۔اور کوئی چیز ایسی نہیں ہے جس کے ہمارے پاس خزانے موجود نہ ہوں، مگر ہم اس کو معین مقدار میں اتارتے ہیں۔
(الحجر:۲۱)
۲۰۹۔ہم انسان کو سڑے ہوئے گارے کی کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا۔
(الحجر:۲۶)
۲۱۰۔اور جنات کو اس سے پہلے ہم نے لُو کی آگ سے پیدا کیا تھا۔