۶۱۔اور تمہارے درمیان ایک جماعت ایسی ہونی چاہئے جس کے افراد لوگوں کو بھلائی کی طرف بلائیں، نیکی کی تلقین کریں اور برائیں سے روکیں، ایسے ہی لولگ فلاح پانے والے ہیں۔
(اٰل عمران:۱۰۴)
۶۲۔اُن لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جن کے پاس کھلے کھلے دلائل آچکے تھے اس کے بعد بھی انہوں نے آپس میں پھوٹ ڈال لی اور اختلاف میں پڑگئے، ایسے لوگوں کو سخت سزا ہوگی۔
(اٰل عمران:۱۰۵)
۶۳۔اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، وہ جس کو چاہتا ہے معاف کردتیا ہے اور جس کو چاہتا ہے عذاب دیتا ہے اور اللہ بہت بخشنے والا بڑا مہربان ہے۔
(اٰل عمران:۱۲۹)
۶۴۔اے ایمان والو! کئی گناہ بڑھا چڑھا کر سُود مت کھاؤ اور اللہ سے ڈرو تاکہ تمہیں فلاح حاصل ہو۔
(اٰل عمران:۱۳۰)
۶۵۔جو خوشحالی میں بھی اور بدحالی میں بھی اللہ کے لئے مال خرچ کرتے ہیں اور جو غصہ کو پی جانے اور معاف کردینے کے عادی ہیں اللہ ایسے نیک لوگوں سے محبت کرتا ہے۔
(اٰل عمران:۱۱۳۴)
۶۶۔یہ تمام لوگوں کے لئے واضح اعلان ہے اور پرہیزگاروں کے لئے ہدایت اور نصیحت ہے۔
(اٰل عمران:۱۱۳۸)
۶۷۔مسلمانو! تم نہ کمزور پڑو اور نہ غمگین رہو، اگر تم واقعی مومن رہو تو تم ہی سربلند رہوگے۔
(اٰل عمران:۱۳۹)
۶۸۔اور یہ کسی بھی شخص کے اختیار میں نہیں ہے کہ اُسے اللہ کے حکم کے بغیر موت آجائے، جس کا ایک معین وقت پر آنا لکھا ہوا ہے۔
(اٰل عمران:۱۴۵)
۶۹۔اللہ دلوں کے بھید کو خوب جانتا ہے۔
(اٰل عمران:۱۵۴)
۷۰۔جب تم رائے پختہ کرکے کسی بات کا عز کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو، اللہ یقیناً توکل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
(اٰل عمران:۱۵۹)
۷۱۔اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب آنے والا نہیں۔
(اٰل عمران:۱۶۰)
۷۲۔مومنوں کو چاہئے کہ وہ اللہ ہی پر بھروسہ رکھیں۔
(اٰل عمران:۱۶۰)
۷۳۔بیشک اللہ تعالیٰ مومنوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
(اٰل عمران:۱۷۰)
۷۴۔بس تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھو اور اگر ایمان رکھوگے اور تقویٰ اختیار کروگے تو زبردست ثواب کے مستحق ہوگے۔
(اٰل عمران:۱۷۹)
۷۵۔سارے آسمان اور زمین کی میراث صرف اللہ ہی کے لئے ہے اور جو عمل بھی تم کرتے ہو اللہ اس سے پوری طرح باخبر ہے۔
(اٰل عمران:۱۸۰)
۷۶۔جو لوگ اللہ کے دئے ہوئے مال میں بخل سے کام لیتے ہیں وہ ہرگز یہ نہ سمجھیں کہ یہ ان کے لئے کوئی اچھی بات ہے، اس کے برعکس یہ ان کے حق میں بہت بُری بات ہے، جس مال میں انہوں نے بخل سے کام لیا ہوگا قیامت کے دن وہ ان کے گلے میں طوق بنادیا جائے گا۔
(اٰل عمران:۱۸۰)
۷۶۔ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔
(اٰل عمران:۱۸۵)
۷۷۔مسلمانو! تمہیں اپنے مال و دولت اور جانوں کے معاملہ میں آزمایا جائے گا۔
(اٰل عمران:۱۸۶)
۷۸۔اگر تم نے صبر اور تقویٰ سے کام لیا تو یقیناً یہی کام بڑی ہمت کے ہیں۔
(اٰل عمران:۱۸۶)
۷۹۔یہ ہرگز نہ سمجھنا کہ جو لوگ اپنے کئے پر بڑے خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی تعریف ان کاموں پر بھی کی جائے جو انہوں نے کئے ہی نہیں، ایسے لوگوں کے بارے میں ہرگز یہ نہ سمجھنا کہ وہ عذاب سے بچنے میں کامیاب ہوجائیں گے، ان کے لئے دردناک سزا تیار ہے۔
(اٰل عمران:۱۸۸)
۸۰۔میں تم میں سے کسی کا عمل ضائع نہیں کروں گا خواہ وہ مرد ہو یا عورت، تم آپس میں ایک جیسے ہو۔
(اٰل عمران:۱۹۵)
۸۱۔جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ان کا شہروں میں خوشحالی سے چلنا پھرنا تمہیں ہرگز دھوکہ میں نہ ڈالے، یہ تو تھوڑا سا مزا ہے (جو یہ اُڑا رہے ہیں)، پھر ان کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ بدترین بچھونا ہے۔
(اٰل عمران:۱۹۷)
۸۲۔اے ایمان والو! صبر اختیار کرو، مقابلہ کے وقت ثابت قدمی دکھاؤ اور سرحدوں کی حفاظت کے لئے جمے رہو اور اللہ ڈرتے رہو تاکہ تمہیں فلاح نصیب ہو۔
(اٰل عمران:۲۰۰)
۸۳۔اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا۔
(النساء:۱)
۸۴۔یتیموں کے مال ان کو دے دو۔
(النساء:۲)
۸۵۔اُن یتیموں کا مال اپنے مال کے ساتھ ملاکر مت کھاؤ! بیشک یہ بڑا گناہ ہے۔
(النساء:۲)
۸۶۔یقین رکھو جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ بھر رہے ہیں اور انہیں جلد ہی ایک دہکتی آگ میں داخل ہونا ہوگا۔
(النساء:۱۰)
۸۷۔یقین رکھو کہ اللہ علم کا بھی مالک ہے حکمت کا بھی مالک ہے۔
(النساء:۱۱)
۸۸۔اگر تم ان (بیویوں) کو ناپسند کرتے ہو تو یہ عین ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرتے ہو اور اللہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھ دی ہو۔
(النساء:۱۹)
۸۹۔تم پر حرام کردی گئیں ہیں تمہاری مائیں، تمہاری بیٹیاں، تمہاری بہنیں، تمہاری پھوپیاں، تمہاری خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہے اور تمہاری دودھ شریک بہنیں اور تمہاری بیویوں کی مائیں...... ۔
(النساء:۲۳)
۹۰۔اللہ چاہتا ہے کہ تمہارے لئے احکام کی وضاحت کردے اور جو نیک لوگ تم سے پہلے گذرے ہیں تم کو ان کے طور طریقوں پر لے آئے اور تم پر (رحمت کے ساتھ) توجہ فرمائے اوراللہ ہر بات کا جاننے والا بھی ہے حکمت والا بھی۔